Rafha

رفح پراسرائیلی حملہ خون کی ہولی ثابت ہو سکتا ہے: عالمی ادارہ صحت

جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر اسرائیلی فوجی حملہ خون کی ہولی کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے جلد از جلد جنگ بندی کی جائے۔

عرب میڈیا کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس گیبرییسوس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ ایکس‘‘ پر کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ رفح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے اور پہلے سے تباہ ہوئے نظامِ صحت کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔

اس علاقے میں 1.2 ملین سے زیادہ لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے جن میں سے بہت سے لوگ دوسری جگہ منتقل نہیں ہو سکتے، نقل مکانی کی ایک نئی لہر افراتفری میں اضافہ کرے گی اور خوراک، پانی، صحت اور صفائی کی خدمات تک رسائی کو کم کر دے گی، اس کے نتیجے میں بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ، بھوک میں اضافہ ہوگا اور مزید جانیں ضائع ہوجائیں گی۔

اسرائیلی فوج رفح شہر پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو حماس کے آخری بریگیڈ کو ختم کرنے کے لیے یہاں زمینی حملہ کرنا چاہتے ہیں۔

ادھر یورپی ممالک، اقوام متحدہ اور اسرائیل کے اہم اتحادی امریکہ نے نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ شہر پر زمینی حملے کا خیال ترک کر دیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کے ترجمان جینز لایرکے نے گزشتہ روز جنیوا میں کہا کہ انسانی نقصانات کے علاوہ یہ حملہ پوری غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر کی جانے والی کارروائیوں کے لیے ایک زبردست دھچکا ثابت ہو گا، رفح کراسنگ ہی انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کا مرکز ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں